حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نامور باکسر محمد علی کلے اپنی بچین کی یاد داشتوں میں لکھتے ہیں،میں ہر اتوار کو اپنی ماں کے ساتھ کلیسا جاتا تھا اور کسی چیز سے لاتعلقی سے نہیں گزرتا تھا؛ کافی مطالعہ کرتا ، سؤالات پوچھتا اور دیگر ممالک میں جاتا تو لوگوں کے طرز زندگی کو غور سے مشاہدہ کرتا۔ہمیشہ اپنی ماں سے پوچھتا کہ ماں ساری چیزیں سفید کیوں ہیں؟!حضرت عیسی مسیح گورے کیوں ہیں انکے لمبے بال اور نیلی انکھیں؟کیوں «شام آخر» کی پینٹنگ میں سارے گورے ہیں؟!
فرشتے گورے کیوں ہیں، پاپ گورا، حضرت مریم بھی گوری!میں سوال کرتا: ماں جب ہم مریں گے تو جنت جائیں گے کیا؟وہ کہتی تھی: فطری بات ہے ہم جنت جائیں گے۔
میں کہتا: کالے فرشتوں پر کیا مصیبت ٹوٹ پڑی تھی جب تصویریں بنائی جارہی تھیں؟پھر میں کہتا: میں جانتا ہوں! کیونکہ سارے گورے جنت میں تھے تو یقینا اس وقت کالے فرشتے باورچی خانے میں ہوں گے جو انکے لیے ڈبل روٹی اور دودھ تیار کررہے تھے!
ماں کہتی تھی: ایسی باتوں سے پرہیز کرو بیٹا! لیکن میں ہمیشہ جستجو میں رہتا اور کہتا کہ کیاضروری ہے مرجائیں تب جنت جاسکتے ہیں؟ کیوں ہم زیادہ گاڑیاں اور گھر نہیں خرید سکتے؟ کیوں صبر کریں کہ مریں گے تو دودھ اور شہد حاصل کرسکتے ہیں؟
ہمیشہ سوچتا کہ،افریقی جنگل میں رہنے والا ٹارزن بھی گورا کیوں ہے! میں اس چست ٹارزن کو دیکھتا جو درختوں سے جھولا کھاتے تمام کالے افریقیوں کا ماردیتا ہے اور شیر کا منہ چیرتا ہے، حیوانات سے بات کرتا ہے جبکہ یہاں رہنے والے مقامی کالے افریقی حیوانات سے بات نہیں کرسکتے ۔
میرے لیے عجیب تھا کہ امریکی بانو اول گوری تھی. ہر اچھی چیز سفید تھی. وائٹ ہاوس کے سفید سیگریٹ(White House cigarettes)، وائٹ صابن، سفید ٹشو پیپر، سفید اسپرے، فرشتون کے سفید کیک جبکہ شیطان کے چاکلیٹ!
میں پوچھتا: ماں ہر چیز سفید ہے؟! همیشه سوال زہن میں ہوتا، یہاں تک کہ صدر بھی «وائٹ ہاوس» میں رہتا ہے!
حضرت مریم کا پاس ایک دنبہ تھا جسکے سفید بال تھے؛ سفیدبرفی اور بابانوئل سفید ہوتا!
اس کے برعکس ہر بری چیز کالی تھی؛ بطخ کا بد صورت بچہ کالا ، کالی بلی نحوست کی علامت اور اگر کسی کو دھمکی دو تو blackmail کیا! میں پوچھتا: ماں کیوں دھمکی سے مال لینے کو whitemail نہیں کہا جاتا؟!
میں ہمیشہ سوچتا اور یہانتک کہ معلوم ہوا کہ کوئی مسئلہ اور خرابی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عالمی شہرت یافتہ باکسر محمد علی تین بار عالمی ہیوی ویٹ چمپین رہے، انکا اصل نام «کاسیوس مارسلوس کلی» تھا لیکن اسلام قبول کرنے کے بعد انہوں نے محمد علی کا نام انتخاب کیا اور سب سے کہا کہ اسے محمد علی کے نام سے پکارا جائے. انہوں نے کہا کہ «كلی» کا نام انکے آبا و اجداد کو غلامی کے وقت دیا گیا تھا، میں نے یہ نام نہیں چنا ہے بلکہ مجھے دیا گیا ہے۔